امام حسن (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت
شیعوں کے دوسرے امام حضرت حسن بن علی (علیہ السلام) کی پندرہویں رمضان ۳/ ہجری کو مدینہ میں ولادت ہوئی ، خدا وند عالم نے جبرئیل کو حکم دیا کہ پیغمبر اکرم کے گھر میں ایک بیٹا پیدا ہوا ہے لہذا زمین پر جاؤ اور ان کو سلام و مبارکباد کہو اور کہو کہ علی کی تم سے وہی نسبت ہے جو ہارون کو موسی سے تھی اور اس کے بعد اس کا نام ہارون کے بیٹے کا نام رکھو(ہارون کے بیٹے کا نام شبر تھا جس کو عربی میں حسن کہتے ہیں) امام حسن سر سے سینہ تک پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے مشابہ تھے ، آپ کا نام نامی حسن، کنیت ابومحمداور القاب نقی، زکی، سبط، مجتبی، امین، سید ، بر، حجت وغیرہ تھا (حوادث الایام، ص ۱۹۷) ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
(مفاہیم و ترجمہ قرآن کریم )کی کلاس میں داخل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں. اس کے بعد Enter as a Guest پر کلک کر کے کلاس میں داخل ہوں۔کتاب کو مندرجہ ذیل لنک سے ڈاونلوڈ کیا جا سکتا ہے ۔(مفاہیم و ترجمہ قرآن کریم کی کتاب) .کلاس کی رکارڈنگ سننے کے لیے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں۔
والسلام
سید رضا حسین رضوی.
بسم اللہ الرحمن الرحیم
﴿ رمضان المبارک کے فضائل اور اعمال﴾
شیخ صدوق(علیہ الرحمہ) نے معتبر سند کیساتھ امام علی رضا (ع)سے اور حضرت نے اپنے آباء طاہرین (ع) کے واسطے سے امیرالمومنین (ع)سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: ایک روز رسول اللہ ﷺنے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اے لوگو! تمہاری طرف رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ آرہا ہے۔ جس میں گناہ معاف ہوتے ہیں۔ یہ مہینہ خدا کے ہاں سارے مہینوں سے افضل و بہتر ہے۔ جس کے دن دوسرے مہینوں کے دنوں سے بہتر، جس کی راتیں دوسرے مہینوں کی راتوں سے بہتر اور جس کی گھڑیاں دوسرے مہینوں کی گھڑیوں سے بہتر ہیں۔ یہی وہ مہینہ ہے