۲۵ ذالحجہ نزول سورہ ھل اتیٰ
ابن عباس نے نقل کیا ہے کہ حسن وحسین(علیہماالسلام) ایک مرتبہ مریض ہوگئے ، پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)ایک گروہ کے ساتھ ان کی عیادت کو تشریف لائے ، لوگوں نے عرض کیا: یا اباالحسن نذر کرو، علی و فاطمہ(علیھما السلام)اور ان کی کنیز فضہ نے نذر مانی کہ اگر ان دونوں بچوں کو شفا مل گئی تو ہم تین دن روزہ رکھیں گے، دونوں بچے صحیح ہوگئے، علی (علیہ السلام)ایک یہودی کے یہاں سے تین صاع جو قرض کرکے لائے، حضرت فاطمہ زہرا(علیھا السلام)نے ان کا آٹا بنایااور اس تین صاع میں سے ایک صاع کی پانچ روٹیاں بنائیں تاکہ ان سے افطار کریں، اتنے میں ایک سائل نے عرض کیا: السلام علیکم یااہل بیت محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ)میں مسکین ہوں مجھے کھانا دیدو،انہوں نے وہ روٹیاں اس مسکین کودیدیں اور خود پانی سے افطار کرلیا، دوسرے دن یتیم آیا اور تیسرے دن اسیر آیا، انہوں نے اپنی روٹیاں ان کو دیدیں چوتھے دن حضرت علی(علیہ السلام)، حسنین(علیہما السلام)کو لے کر پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)کی خدمت میں حاضر ہوئے، آنحضرت(ص)نے دیکھا کہ بچے بھوک کی وجہ سے لرز رہے ہیں فرمایا: تمہارا یہ حال مجھ سے دیکھا نہیں جاتا پھر آپ کھڑے ہوئے اوران کے ساتھ حضرت فاطمہ زہرا(علیھا السلام)کے گھر تشریف لائے، آپ نے دیکھا کہ حضرت فاطمہ(علیھا السلام) محراب عبادت میں کھڑی ہیں جب کہ بھوک سے آپ کی آنکھیں چلی گئی ہیں، پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)ناراض ہوئے، اسی وقت جبرئیل علیہ السلام نازل ہوئے اورعرض کیا: یا محمد! خداوند عالم تمہارے ایسے خاندان کی مبارکباد پیش کرتا ہے، پھر سورہ اھل اتی کو آپ کے لئے پڑھا(حوادث الایام، ص ۳۰۷۔)
:2حضرت علی(علیہ السلام)کی سب سے پہلی نماز جمعہ:
یہ وہ دن ہے جس دن مولا امیر المومنین علی(علیہ السلام)نے اپنی حکومت وخلافت کا پہلا جمعہ پڑھایا(تقویم شیعہ، ص ۳۲۳۔)
اعمال
غسل اور ائمہ (علیہم السلام)کی زیارت:
اس روز ،غسل زیارت کرنا مناسب ہے اور ائمہ کی زیارت پڑھنا بالخصوص زیارت جامعہ کا پڑھنا بھی مناسب ہے(مفاتیح نوین، ص ۸۸۰)۔
اس روز سورہ ھل اتی، اہل بیت کی شان میں نازل ہوا ہے جب کہ تین دن روزہ رکھا اور سامان افطار کو مسکین و یتیم و اسیر کو دیدیا اور پانی سے افطار کرلیا، مناسب یہ ہے کہ شیعیان اہل بیت ان دنوں میں بالخصوص پچیسویںشب و روز کو اپنے مولا کی تاسی کریں اور مسکینوں، یتیموں اور اسیروں کو صدقہ دیں اور ان کو کھانا کھلانے کی کوشش کریں(۱۔ مفاتیح نوین، ص ۸۸۰۔)
روزہ
ہے کہ آج کے روز روزہ رکھنا مستحب ہے،کیونکہ آج کے روز خدا وندعالم نے اہل بیت علیہم السلام کی فضیلت او ربرتری کو آشکار کیا تھا(۱۔ مفاتیح نوین، ص ۸۸۰۔)