حضرت امام زین العابدین علیه السلام کی ولادت
آپ کی والدہ ماجدہ کا اسم گرامی شہر بانو تھا[3] ۔ جب آپ واردمدینہ ہوئیں توحضرت علی علیہ السلام نے آپ کو امام حسین علیہ السلام کے عقد میں دیا اور فرمایاکہ یہ وہ عصمت پروربی بی ہے کہ جس کے بطن سے تمہارے بعدافضل اوصیاء اورافضل کائنات بچہ پیداہوگا چنانچہ حضرت امام زین العابدین متولدہوئے لیکن افسوس یہ ہے کہ آپ اپنی ماں کی آغوش میں پرورش پانے کالطف نہ اٹھاسکے آپ کے پیداہوتے ہی جناب شہربانووفات پا گئیں [4]۔
امام سجّاد کی اولاد:
علماء فریقین کااتفاق ہے کہ آپ نے گیارہ لڑکے اورچارلڑکیاں چھوڑیں[5]
علامہ شیخ مفیدفرماتے ہیں کہ آپ کی اولادکے نام یہ ہیں ۱ ۔ حضرت امام محمدباقر ع آپ کی والدہ حضرت امام حسن کی بیٹی ام عبداللہ جناب فاطمہ تھیں۔ ۲ ۔ عبداللہ ۳ ۔ حسن ۴ ۔زید ۵ ۔عمر ۶ ۔ حسین ۷ ۔عبدالرحمن ۸ ۔سلیمان ۹ ۔علی ۱۰ ۔محمد اصغر ۱۱ ۔حسین اصغر ۱۲ ۔خدیجہ ۱۳ ۔فاطمة، ۱۴ ۔علیہ ۱۵ ۔ ام کلثوم [6]۔
صحیفہ سجادیہ کا تعارف
کتاب صحیفہ کاملہ امام سجاد علیہ السلام کی دعاؤں کا مجموعہ ہے ،اس میں بے شمارعلوم وفنون کے جوہرموجود ہیں یہ پہلی صدی کی تصنیف ہے ۔[7] قرآن اور نہج البلاغہ کے بعد صحیفہ سجادیہ ، اپنے عالی مرتبہ اور ارفع پیغامات کی وجہ سے مقدس ترین کتاب ہے۔ کربلا کے خونی واقعہ کے بعد جب حکومت کی طرف سے حقائق کو چھپانے لیے ہر قسم کے ذرائع ابلا غ پر پابندی لگا دی تو آپ نے دعا کی زبان میں بنی نوع انسان کی ہدایت کا بیڑا اٹھایا اور آتی دنیا کے انسانوں کی راہنمائی کے لیے دعاوں کا ایسا مجموعہ چھوڑا کے آج تک کے دانشور اور علماء حیران ہیں ۔حضرت امام سجاد علیہ لسلام نے ان درد ناک حالات میں ظالم حکمران کے سامنے جس اسلحہ کا استعمال کیا وہ دعا تھی ۔ اُس زمانے میں دعا کی تاثیر کسی بھی جدید اسلحہ سے زیادہ تھی ۔ اس کتاب کو حضرت امام خمینی(ره) نے اپنے الهی وسیاسی وصیتنامه میں قرآن صاعد اور زبور آل محمد ص کے نام سے یاد کیا ہے ۔ بزرگان شیعہ اس کتاب کو «أختالقرآن»، «انجیل اهل بیت علیہم السلام » او ر«زبور آل محمد علیہم السلام » کےنام سے یاد کرتے ہیں . [8]
امام سجاد علیہ السلام کی رنج و اندوہ کے دور ہونے کی دعاء
أَللَّهُمَّ إنِّیْ أَسْأَلُکَ سُؤَالَ مَنِ اشْتَدَّتْ فَاقَتُهُ، وَضَعُفَتْ قُوَّتُهُ، وَکَثُرَتْ ذُنُوبُهُ، سُؤَالَ مَنْ لاَ یَجِدُ لِفَاقَتِهِ مُغِیْثاً، وَلاَ لِضَعْفِهِ مُقَوِّیاً، وَلاَ لِذَنْبِهِ غَافِراً غَیْرَکَ، یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإکْرَامِ. أَسْأَلُکَ عَمَلاً تُحِبُّ بِهِ مَنْ عَمِلَ بِهِ، وَیَقِیناً تَنْفَعُ بِهِ مَنِ اسْتَیْقَنَ بِهِ حَقَّ الْیَقِینِ فِیْ نَفَاذِ أَمْرِکَ. أللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّد وَآلِ مُحَمَّد، وَاقْبِضَ عَلَى الصِّدْقِ نَفْسِی، وَاقْطَعْ مِنَ الدُّنْیَا حَاجَتِی، وَاجْعَلْ فِیمَا عِنْدَکَ رَغْبَتِی، شَوْقاً إلَى لِقَائِکَ، وَهَبْ لِی صِدْقَ التَّوَکُّلِ عَلَیْکَ .
ترجمہ:بارالہا! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس شخص کا سوال جس کی احتیاج شدید ، قوت وتوانائی ضعیف اور گناہ فراواں ہوں اس شخص کا سا سوال جسے اپنی حاجت کے موقع پر کوئی فریادرس جسے اپنی کمزوری کے عالم میں کوئی پشت پناہ اور جسے تیرے علاوہ ۔۔۔۔ اے جلالت وبزرگی والے! کوئی گناہوں کا بخشنے والا دستیاب نہ ہو ۔ بارالہا! میں تجھ سے اس عمل ( کی توفیق ) کا سوال کرتا ہوں کہ جو اس پر عمل پیرا ہو تو اسے دوست رکھے اورایسے یقین کا کہ جو اس کے ذریعہ تیرے فرمان قضاء پر پوری طرح متقین ہو تو اس کے باعث تو اسے فائدہ ومنفعت پہنچائے اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے حق وصداقت پر موت دے اور دنیا سے میری حاجت وضرورت کا سلسلہ ختم کر دے اور اپنی ملاقات کے جذبہ اشتیاق کی بنا پر اپنے ہاں کی چیزوں کی طرف میری خواہش ورغبت قرار دے اور مجھے اپنی ذات پر صحیح اعتماد وتوکل کی توفیق عطا فرما ۔
سوهان دیابتی توسط گروه شیرین پزان خراسان، با نام تجاری "سوهان 89" در مشهد مقدس تولید شد.
آدرس سایت:
http://sohan89.blog.ir/
http://sohan89.ir/
در صورت تمایل به تبادل لینک اعلام فرمایید.
با تشکر