امام صادق علیہ السلام کی ولادت
علم امام کی جامعیت:
امام صادق علیہ السلام کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ تھی کہ آپ نے مختلف علوم میں چار ہزار ماہر شاگردں کی پرورش کی جو آپ کے حلقہ درس میں شرکت کرتے تھے ،ان علوم میں سے چند یہ ہیں: علم کلام ،فقہ ، حدیث، طبّ ، کیمیاء و ۔۔۔۔آپ کے شاگرد بعد علمی دنیا کے بڑے بڑے ستارے بن کر ابھرے۔
اہلسنت کے امام جناب ابو حنیفہ کہتے ہیں :میں نے اپنی زندگی میں امام صادق ع سے زیادہ فقیہ تر شخص نہیں دیکھا۔ ایک دفعہ میں نے "منصور دوانقی " کے حکم سےعلم فقہ کے چالیس سوال بنائے تاکہ خلیفہ کی موجودگی میں امام سے ان سوالوں کو پوچھا جائے۔جب ان سوالوں کو محفل میں امام کے سامنے پیش کیا گیا تو آپ نے مختلف اقوال اور آراء کے مطابق ان مسائل کے ایسے مدلّل اور کامل جواب دئیے کہ محفل میں بیٹھا ہر شخص اس بات کا قائل ہو گیا کہ آپ علیہ السلام دانشمند ترین عالم ہیں جو لوگوں کے مسائل کو ان کے عقاید کے اختلافات کے ساتھ جواب دینے پر قادر ہیں۔[3]
اهلبیت علیهم السلام روی زمین پر الله کے خلیفہ ہیں
«رَبِّ صَلِّ عَلی اَطآئِبِ اَهْلِ بَیْتِهِ الَّذینَ اخْتَرْتَهُمْ لِأمْرِکَ، وَ جَعَلْتَهُمْ خَزَنَةَ عِلْمِکَ، وَ حَفَظَةَ دینِکَ، وَ خُلَفآءَکَ فی اَرْضِکَ، وَ حُجَجَکَ عَلی عِبادِکَ، وَ طَهَّرْتَهُمْ مِنَ الرِّجْسِ وَالدَّنَسِ تَطْهیراً بِاِرادَتِکَ، وَجَعَلْتَهُمُ الْوَسیلَةَ اِلَیْکَ، وَالْمَسْلَکَ اِلی جَنَّتِکَ.»[4]
ائے خدا تو پاکیزہ ترین مخلوق اہل بیت پر اپنا درود بھیج جن کو تو نے اپنے احکام کے اجراء کے لیے منتخب کیا ، تو نے اِنہیں علوم کا سرچشمہ ،دین کا محافظ، زمین پر اپنا خلیفہ بنا کر انہیں لوگوں کے لیے اپنی حجت قرار دیا۔ تو نے اِنہیں اپنے ارادہ سے ہر پلیدی کو ان سے دور رکھا اور اِنہیں اپنی طرف اور بہشت کی طرف جانے والوں کا وسیلہ بنایا۔
مصادر کا تعارف:
- طبّ الصادق علیہ السلام ، محمد خلیلی, ترجمه نصیرالدین امیر صادقی تهرانی, چاپ پنجم, تهران, انتشارات عطایی, 1349.
2- اعلام الهدایة، ج 12، گروه نویسندگان، قم، المجمع العالمی لاهل البیت، 1422 ه ق.
3- حیاة الصادق علیہ السلام یا زندگانی جعفر بن محمد علیہ السلام ، شیخ محمد محدّث خراسانی, مشهد, 1379 ه ق.
4- الامام جعفر الصادق علیہ السلام رائد السنة و الشیعة، للدکتور عبدالقادر محمود، القاهرة, 1389 ه ش.
5- الارشاد, شیخ مفید, مؤسسه آل البیت ع, 1413 ه ق.
[1] : الارشاد، شیخ مفید، ج 2، ص 271/ کتاب الحجه، کلینی، باب مولد الامام ابی عبدالله/ حیات الصادق، ص 6/ اعلام الوری طبرسی، ص 271 اصول کافی، ج 1، ص 472/ بحارالانوار، ج 47، ص 1
[2] ـ ا صول کافی ، ثقة الاسلام یقوب کلینی، ج 3 ، ص 189
[3] : مناقب ابن حلیفه، ج 1، ص 173. تذکرة الحفاظ، ج 1، ص 157
[4] ـ متن صحیفه سجادیه همراه با ترجمه استاد حسین انصاریان، دعای 47، ص 259.
♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥
هم میهن ارجمند! درود فراوان!
با هدف توانمند سازی فرهنگ ملی و پاسداری از یکپارچگی ایران کهن
"وب بر شاخسار سخن "
هر ماه دو یادداشت ملی – میهنی را به هموطنان عزیز پیشکش می کند.
خواهشمنداست ضمن مطالعه، آن را به ده نفر از هم میهنان ارسال نمایید.
آدرس ها:
http://payam-ghanoun.ir/
http://payam-chanoun.blogfa.com/
[گل]
♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥
♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥