عید الاضحی (عید قربان )
قرآن میں عید قربان کا مقام
وَذَکَرَ اسْمَ رَبِّهِ فَصَلَّی اس آیت کی تفسیر میں آیا ہےکہ «قال: صلوة الفطر و الأضحی»؛ اس سے مراد عید قربان اور عید فطر ہے۔ [4]
قرآن کی ایک اور آیت جو عید الاضحی کی طرف اشارہ کرتی ہے وہ " فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ " [5] پس آپ اپنے پروردگار کی نماز پڑھیے اور قربانی کیجیے ۔ یہاں پر نماز سے مراد عید الاضحی کی نماز ہے اور اسی بات پر پیغمبر اسلام کی حدیث اور مفسرین کے اقوال بھی موجود ہیں ۔ [6]
عطا و بخشش کا دن
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس بارے میں ارشاد فرمایا: " إنّ الملائکة یقومون یوم العید علی أفواه السکّة و یقولون: أغدوا إلی ربّ کریم، یعطی الجزیل و یغفر العظیم" [7]
ملائکہ عید کے دن چپ رہنے والے انسانوں کے لبوں پر آجاتے ہیں اور یا لوگوں کے راستے میں کھڑے ہوجاتے ہیں او رکہتے ہیں :علی الصبح پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہو جاو کیونکہ وہ بہت زیادہ دینے والا اور نہایت ہی بخشنے والا ہے۔
امام خمینی کا خوبصورت بیان
امام خمینی عید الاضحی کے بارےمیں فرماتے ہیں کہ : " عید الاضحی وہ عید ہے جو بامعرفت لوگوں کو ابراہیمی قربانی کی یاد دلاتی ہے ۔ وہ قربانی کہ جس سے فرزندان آدم ، اصفیا اور اولیاء کو درس ایثار اور جہاد ملتا ہے ۔ ۔۔۔۔۔ ۔ اس توحید کے عظیم سپوت اور بت شکن نے تمام انسانوں کو یہ سکھایا کہ اپنے عزیز ترین ثمرہ حیات کو اللہ کی راہ میں قربان کر دو اور اس کی بارگاہ سے عیدی لو ۔ اپنے اور اپنے عزیزوں کو فدا کر دو اور دین خدا اور عدل الہی کو قائم کرو ۔ انہوں نے ہم تمام نسل آدم کو سمجھایا کہ "مکہ " اور " منی " عاشقوں کی جائے قربانی اور توحید کی جائے اشاعت اور شرک کی بساط لپیٹنے کا مقام ہے اور اپنی جان اور عزیزوں سے دل باندھنا بھی شرک کے زمرے میں آتا ہے ۔ [8]
عید قربان کےاعمال
دهه ذی الحجه کی نماز
تکبیرات
اللهُ اَکْبَرُ، اَللهُ اَکْبَرُ، لا اِلـهَ اِلاَّ اللهُ وَ اللهُ اَکْبَرُ، اَللهُ اَکْبَرُ، و للهِِ الْحَمْدُ، اَللهُ اَکْبَرُ عَلى
ما هَدانا; اَللهُ اَکْبَرُ عَلى ما رَزَقَنا مِنْ بَهیمَةِ الاَْنعامِ; وَ الْحَمْدُ لِلّهِ عَلى ما أبْلانا.
شب بیداری
یہ چار راتوں میں سے ہے جن میں شب بیداری مستحب ہے آج کی رات آسمان کے دروازے کھلے ہوئے ہیں ،اس شب میں امام حسین(ع) کی زیارت مستحب ہے اور یہ دعا”یٰا دٰائِمَ الفَضْلِ عَلَیٰ الْبَرّیة ۔۔۔“کا پڑھنا بھی بہتر ہے ۔
قربانى
اس دن قربانی کرنا سنت موکدہ ہے۔مستحب ہے کہ قربانی کے بعد اس کا گوشت تناول فرمائے۔
غسل
اس دن غسل کرنا مستحب ہے۔
دعا
مستحب ہے کہ نماز عید سے پہلے صحیفه کامله کی ۴۸ دعا پڑہے۔جس کی ابتداءاس طرح ہے: أللّهُمَّ هذا یَومٌ مُبارَک۔۔۔۔۔
نماز عید قربان
عید قربان کی نماز عید الفطر کی طرح اکثر فقہا ءکے نزدیک مستحب موکد ہے۔