تبلیغی فاصلاتی نظام

اس بلاگ میں قرآن و اھلیبیت علیھم السلام اور ان سے متعلق دوسرے علوم کے بارے میں مضامین اور مطالب قارئین کی خدمت میں پیش کیئے جائیں گے۔

تبلیغی فاصلاتی نظام

اس بلاگ میں قرآن و اھلیبیت علیھم السلام اور ان سے متعلق دوسرے علوم کے بارے میں مضامین اور مطالب قارئین کی خدمت میں پیش کیئے جائیں گے۔

تبلیغی فاصلاتی نظام
قرآن وعلوم قرآن و اهلبیت...
چنانچہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اپنے عہد کو بخوبی نبھایا اور آپ کے بعد آپ کی اولاد نے کار رسالت کو آگے بڑھانے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا ۔

حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی سیرت اور فضیلت کے بیان میں علم و حلم شجاعت دلیری ، شفقت و رحمدلی اور انہی جیسی انگنت صفات کا تذکرہ کیا جاتاہے اور ان موضوعات پر نہ جانے اب تک کتنی ہی کتابیں لکھی جا چکی ہیں اور تا قیام قیامت یہ سلسلہ جاری رہے گا لیکن اس کے باوجود آپ کی شخصیت کے مکمل ادراک کا دعوی شاید ہی کوئی کرسکے چنانچہ آنحضرت (ص) کی ایک حدیث یوں بیان کی جاتی ہے کہ" مجھے کسی نے نہیں پہچانا سوائے علی اور علی کو کسی نے نہیں پہچانا سوائے میرے "۔

ولائیت اہلبیت  کا امانت الہٰی ہونا

ولائیت اہلبیت  اللہ کی امانتوں میں سے ایک علامت ہے اللہ اس بارے میں ارشاد فرماتا ہے:

[إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَةَ عَلی السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ الْجِبَالِ فَأَبَینْ‏َ أَن یحَمِلْنهَا وَ أَشْفَقْنَ مِنها وَ حَمَلَهَا الْانسَنُ إِنَّهُ کاَنَ ظَلُومًا جَهُولا][1]؛

بیشک ہم نے امانت کو آسمان زمین اور پہاڑ سب کے سامنے پیش کیا اور سب نے اس کے اٹھانے سے انکار کیا اور خوف ظاہر کیا بس انسان نے اس بوجھ کو اٹھالیا کہ انسان اپنے حق میں ظالم اور نادان ہے۔

أبی‌عبدالله علیہ السلام اللہ اس آیہ:[إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمانَةَ عَلَی السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ وَ الْجِبالِ فَأَبَیْنَ أَنْ یَحْمِلْنَها وَ أَشْفَقْنَ مِنْها وَ حَمَلَهَا الْإِنْسانُ إِنَّهُ کانَ ظَلُوماً جَهُولًا]  کے بارے میں فرماتے ہیں:  یہاں مراد  ولایت امیر المؤمنین علیہ السلام ہے. [2]

حضرت امیر المومنین کی امام حسن علیہ السلام کو نصیحت

«یا بنی! احفظ عنّی اربعاً و اربعاً لا یضرک ما عملت معهن، إن أغنی الغنی العقل و اکبر الفقر الحمق و أوحش الوحشة العجب و أکرم الحسب حسن الخلق.» [3]

اے میرے  بیٹے !  چار چیزیں مجھ سے سیکھ لو،یاد رکھو اگر ان چار چیزوں پر عمل پیرا  ہو گے تو کبھی نقصان نہیں اٹھاو گے

۱: سب سے ارزش مند چیز عقل کی بےنیازی  ہے۔

۲: سب سے بڑا فقر  بے عقلی ہے۔

۳: سب سے بڑی تنہای خود پسندی ہے۔

۴:سب سے زیادہ گرانقدر چیز گھر والوں کے ساتھ نیک اور اچھااخلاق ہے۔

امیرالمومنین (ع) جو پیغمبر (ص) کی رحلت کے بعد سے حکومت حاصل ہونے تک اپنی ذاتی دولت سے آبادکاری کے کام کرتے رہے، باغات لگاتے رہے ،کنوئیں کھودتے رہے نہریں جاری کرتے رہے مزرعہ تیار کرتے رہے ، عجیب یہ ہے کہ یہ سب کچھ  راہ خدا میں دے دیا کرتے تھے۔ امیرالمومنین (ع) اپنے دور کے زیادہ آمدنی والے افراد میں سےتھے،آپ کے حوالے سے نقل کیا گیا ہے کہ"وصدقتی الیوم لو قسمت علی بنی ہاشم لوسعہم"، میں اپنے مال سےجو صدقہ دیتاہوں اگر تمام بنی ہاشم میں تقسیم کروں تو ان کیلۓ  کافی ہو جاۓ گا۔

سب سے پہلے پیغمبر صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تصدیق کرنے والے

تاریخ یعقوبی میں آیا ہے: «... و کان اول من أسلم خدیجة بنت خویلد من النساء، و علی بن ابی‌طالب من الرجال، ثم زید بن حارثه، ثم ابوذر...» [4]

"عورتوں میں سب سے پہلے ایمان لانے والی خاتون حضرت خدیجہ سلام اللہ علیھا  اور مردوں میں امام علی علیہ السلام  پھر زید بن حارثه،پھر  ابوذر۔۔۔۔۔۔۔ہیں "

اہلسنت کے منابع میں  اس بارے میں کم و بیش ۳۰۰ روایات موجود ہیں جنہیں علامہ امینی نے اپنی کتاب الغدیر کی ج ۲         اور        ج۳        میں مختلف  واسطوں سے نقل کیا ہے۔

اسی طرح مستدرک میں  حاکم ،   خطیب بغداد اپنی تاریخ میں تھوڑے سے اختلاف کے ساتھ  اس مطلب  کو بیان کرتے ہیں کہ :«اول الناس وروداً علیّ الحوض اوّلهم اسلاماً، علی بن ابی‌طالب».[5]

سب سے پہلے  حوض کوثر پر وہ  مجھ سے ملے گا جو سب سے پہلے مجھ پر ایمان لایا۔اوروہ ہیں حضرت علی علیہ السلام۔   

 

امام سجّاد کی اپنے ماں باپ کے حق میں دعا

 

«اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلی‏ مُحَمَّدٍ و آلِهِ کَما شَرَّفْتَنا بِهِ، وَ صَلِّ عَلی‏ مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ کَما اَوْجَبْتَ لَنَا الْحَقَّ عَلَی الْخَلْقِ بِسَبَبِهِ. اَللَّهُمَّ اجْعَلْنی اَهابُهُما هَیْبَةَ السُّلْطانِ الْعَسُوفِ، وَ اَبَرُّهُما بِرَّ الْاُمِّ الرَّؤُوفِ، وَاجْعَلْ طاعَتی لِوالِدَی وَ بِرّی بِهِما اَقَرَّ لِعَیْنی مِنْ رَقْدَةِ الْوَسْنانِ، وَاَثْلَجَ لِصَدْری مِنْ شَرْبَةِ الظَّمْئانِ حَتّی‏ اُوثِرَ عَلی‏ هَوای هَواهُما، وَاُقَدِّمَ عَلی‏ رِضای   رِضَاهُمَا وَأَسْتَکْثِرَ بِرَّهُمَا بِی وَإنْ قَلَّوَأَسْتَقِلَّ بِرِّی بِهِمَا وَإنْ کَثُرَ.» [6]

اے اللہ محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما کیونکہ تو نے ان کی طرف انتساب سے ہمیں شرف بخشا ہے ۔ محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما کیونکہ تو نے ان کی وجہ سے ہمارا حق مخلوقات پر قائم کیا ہے۔ اے اللہ ! مجھے ایسا بنا دے کہ میں ان دونوں سے اس طرح ڈروں جس طرح کسی جابر بادشاہ سے ڈرا جاتا ہے اوراس طرح ان کے حال پر شفیق ومہربان رہوں (جس طرح شفیق ماں ) اپنی اولاد پر شفقت کرتی ہے اوران کی فرما نبرداری اوران سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کو میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کیف افزا قرار دے جتنا چشم خواب آلود میں نیند کا خمار اورمیرے قلب وروح کے لیے اس سے بڑھ کر مسرت انگیز قرار دے جتنا پیاسے کے لیے جرعہ آب تاکہ میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں اور اپنی خوشی پر ان کی خوشی کو مقدم رکھوں اور ان کے تھوڑے احسان کو بھی جو مجھ پر کریں ، زیادہ سمجھوں     اور میں جو نیکی ان کے ساتھ کروں وہ زیادہ بھی ہو تو اسے کم تصور کروں۔                                

مصادر کا تعارف

  • سیرت امیر المومنین علیہ السلام ۔ علامہ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ
  • ـ تفسیر نور الثقلین‏، عروسی حویزی عبد علی بن جمعه‏، تحقیق: سید هاشم رسولی محلاتی‏، انتشارات اسماعیلیان‏، قم‏، 1415 ق‏، چاپ: چهارم‏، ج 4، ص 312.
  • ـ نهج البلاغه، کلمات قصار نهج البلاغه شماره 38.
  • ـ ت‍اری‍خ ‌ ال‍ی‍ع‍ق‍وب‍ی‌، ی‍ع‍ق‍و ب‍ی‌ ، اح‍م‍دب‍ن‌ اس‍ح‍اق‌، انتشارات الشریف الرضی، قم، 1414ه ق، ج 2 ص .14
  • ـ الغدیر ج 30 ص 220 و .221



[1] ـ احزاب 33/72 .

[2] ـ تفسیر نور الثقلین‏، عروسی حویزی عبد علی بن جمعه‏، تحقیق: سید هاشم رسولی محلاتی‏، انتشارات اسماعیلیان‏، قم‏، 1415 ق‏، چاپ: چهارم‏، ج 4، ص 312.

[3] ـ نهج البلاغه، کلمات قصار نهج البلاغه شماره 38.

[4] ـ ت‍اری‍خ‌ ال‍ی‍ع‍ق‍وب‍ی‌، ی‍ع‍ق‍وب‍ی‌، اح‍م‍دب‍ن‌ اس‍ح‍اق‌، انتشارات الشریف الرضی، قم، 1414ه ق، ج 2 ص .14

[5] ـ الغدیر ج 30 ص 220 و .221

[6] ـ متن صحیفه سجادیه ۔ دعای 24، ص 137.

نظرات (۰)

ابھی تک کوئ نظر ثبت نہیں ہوی

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی