Wednesday, 6 August 2014، 10:14 PM
انہدام قبور ائمہ بقیع
انہدام قبور ائمہ بقیع{نامکمل}
ابن بلیھد قاضی القضاة وہابین کا شمار مدینہ کے علماء میں ہوتا تھااس نے ۱۳۴۴ ہجری میں ائمہ بقیع کی قبور کو منہدم کرنے کا فتوی لیا اور اس دن اس نے ائمہ بقیع کے روضہ کو منہدم کیا ، کتاب منتخب التواریخ میں روح و ریحان کتاب سے نقل ہوا ہے کہ ائمہ بقیع کے قبہ کو جناب مجد الملک ابوالفضل اردستانی نے بنوایا تھا (حوادث الایام، ص ۲۳۱).
بقیع میں موجود عمارتوں اور گنبدوں کو پہلی بار سنہ ۱۲۲۱ ہجری قمری میں وہابیوں نے منہدم کر دیا تھا جسے عبدالحمید دوم سلطان عثمانی نے دوبارہ مرمت کروایا لیکن 8 شوال سنہ ۱۳۴۴ ہجری قمری کو مدینہ کے حاکم امیرمحمد نے اپنے باپ عبدالعزیز آل سعود کے حکم سے ان گنبدوں کو دوبارہ ویران کر دیا۔