تبلیغی فاصلاتی نظام

اس بلاگ میں قرآن و اھلیبیت علیھم السلام اور ان سے متعلق دوسرے علوم کے بارے میں مضامین اور مطالب قارئین کی خدمت میں پیش کیئے جائیں گے۔

تبلیغی فاصلاتی نظام

اس بلاگ میں قرآن و اھلیبیت علیھم السلام اور ان سے متعلق دوسرے علوم کے بارے میں مضامین اور مطالب قارئین کی خدمت میں پیش کیئے جائیں گے۔

تبلیغی فاصلاتی نظام
قرآن وعلوم قرآن و اهلبیت...

قرآن اور ماه مبارک رمضان

قال الرضا علیه السلام: من قرا فى شهر رمضان ایة من کتاب الله کان کمن ختم القران فى غیره من الشهور.

امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:

جو شخص رمضان کے مہینے مین قرآن کی ایک آیت کی تلاوت کرے گویا اس نے دوسرے مہینوں میں پورے قرآن کی تلاوت کی ہے[3]

روزه کی اہمیت

قال رسول الله صلى الله علیه و آله وسلم :الصوم فى الحَرِّ جہاد

رسول خدا صلى الله علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: گرمی میں روزه رکهنا جہاد ہے[4]

مؤمنوں کی بہار

قال رسول اللہ صلى اللہ علیه و آله و سلم: الشتاء ربیع المؤمن یطول فیه لیلہه فیستعین به على قیامه و یقصر فیه نهارہ فیستعین به على صیامه.

رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: سردیوں کا موسم مؤمن کی بہار ہے جس کی طویل راتوں سے وہ عبادت کے لئے استفادہ کرتا ہے اور اس کے چهوٹے دنوں مین روزے رکهتا ہے[5]

روزه بدن کی زکواة

قال رسول الله صلى الله علیه و آله وسلم :لکل شیئى زکاة و زکاة الابدان الصیام.

رسول خدا صلى الله علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: ہر چیز کے لئے زکواة ہے اور بدن کی زکاة روزه ہے[6]

روزه آتش دوزخ کی ڈهال

قال رسول الله صلى الله علیه و آله وسلم :الصوم جنة من النار.

رسول خدا صلى الله علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: روزه جہنم کی آگ کے مقابلے میں ڈهال کی حیثیت رکهتا ہے. «یعنى روزه رکهنے کے واسطے سے انسان آتش جہنم سے محفوظ ہو جاتا ہے[7]

روزے کی جزا

قال رسول اللہ صلى اللہ علیه و آله و سلم: قال اللہ تعالى الصوم لى و انا اجزى به

رسول خدا نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے: روزہ میرے لئے ہے (اور میرا ہے) اور اس کی جزا میں ہی دیتا ہوں[8]

خوشا بحال صائمین

قال رسول اللہ صلى اللہ علیه و آله و سلم :طوبى لمن ظما او جاع للہ اولئک الذین یشبعون یوم القیامة

رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: خوش بخت ہیں وہ لوگ جو خدا کے لئے بهوکے اور پیاسے ہوئے ہیں یہ لوگ قیامت کی روز سیر و سیراب ہونگے[9]

طعام و شرابِ جنت نوش کرنے والے

قال رسول اللہ صلى اللہ علیه و آله و سلم:من منعه الصوم من طعام یشتهیه کان حقا على اللہ ان یطعمه من طعام الجنة و یسقیه من شرابها.

رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جس شخص کو روزہ اس کی مطلوبہ غذاؤں سے منع کرکے رکهے خدا کی ذمہ داری ہے کہ اس کو جنت کی غذائیں کهلائے اور انہیں جنیتی شراب پلا دے[10]

جنت اور روزہ ‏داروں کا دروازہ

قال رسول اللہ صلى اللہ علیه و آله و سلم :ان للجنة بابا یدعى الریان لا یدخل منه الا الصائمون.

رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جنت کا ایک دروازہ ہے جس کا نام ریان ہے اور اس دروازے سے صرف روزہ دار ہی داخل ہونگے[11]

ماہ رمضان کی فضیلت

قال رسول اللہ صلى اللہ علیه و آله و سلم:ان ابواب السماء تفتح فى اول لیلة من شهر رمضان و لا تغلق الى اخر لیلة منه

رسول خدا صلى الله علیہ و آلہ و سلم فرمود: آسمان کے دروازے ماه رمضان کے پہلی رات کو کهلتے ہیں اور آخری رات تک بند نہیں ہوتے[12]

روزه اور قیامت کی یاد دہانی

قال الرضا علیه السلام:انما امروا بالصوم لکى یعرفوا الم الجوع و العطش فیستدلوا على فقر الآخر.

امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:لوگوں کو روزہ رکهنے کا امر ہؤا ہے تا کہ وه بهوک اور پیاس کے دکھ کو جان لیں اور اس طرح آخرت کی ناداری اور حاجتمندی کا ادراک کریں[13]

اعضا و جوارح کا روزه

عن فاطم‍‍ة الزهرا سلام الله علیها:ما یصنع الصائم بصیامه اذا لم یصن لسانه و سمعه و بصره و جوارحه.

حضرت زهرا سلام اللہ علیھا نے فرمایا:وه روزه دار جس نے اپنی زبان، کان، آنکھ اور اعضاء و جوارح کو (گناہوں سے) محفوظ نہیں رکها ہے اس کا روزه کس کام کا ، جس کی کوئی قیمت نہیں[14]

شب قدر کا احیاء

عن فضیل بن یسار قال:کان ابو جعفر علیه السلام اذا کان لیلة احدى و عشرین و لیلة ثلاث و عشرین اخذ فى الدعاء حتى یزول اللیل فاذا زال اللیل صلى.

فضیل بن یسار کہتے ہیں:امام باقر (علیہ السلام) ماہ رمضان کے اکیسیویں اور تئیسویں کی راتوں کو دعا اور عبادت میں مصروف ہوجایا کرتے تهے حتی کہ صبح ہوجاتی اور جب رات گزرجاتی نماز فجر ادا فرمایا کرتے[15]


[1]بحار الانوار، ج 93، ص 346

[2]بحار الانوار، ج 93، ص 342

[3]بحار الانوار ج 93، ص 346

[4]بحار الانوار، ج 96، ص 257

[5]وسائل الشیعة، ج 7 ص 302، ح 3

[6]الکافى، ج 4، ص 62، ح 3

[7]الکافى، ج 4 ص 162

[8]وسائل الشیعة ج 7 ص 294، ح 15 و 16 ; 27 و 30

[9]وسائل الشیعة، ج 7 ص 299، ح‏2

[10]بحار الانوار ج 93 ص 331

[11]وسائل الشیعة، ج 7 ص 295، ح‏31. معانى الاخبار ص 116

[12]بحار الانوار، ج 93، ص 344

[13]وسائل الشیعة، ج 4 ص 4 ح 5 علل الشرایع، ص 10

[14]بحار، ج 93 ص 295

[15]وسائل الشیعة، ج 7، ص 260، ح 4

 

نظرات (۰)

ابھی تک کوئ نظر ثبت نہیں ہوی

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی